Header Ads Widget

مومن اور مسلم میں کیا فرق ہے؟ | momin aur muslim me farq

 مومن اور مسلم میں کیا فرق ہے؟

مومن اور مسلم میں کیا فرق ہے؟ اسلام و ایمان میں کیا فرق ہے؟
یہ سوالات کبھی نہ کبھی ہر مومن و مسلم کے ذہن میں پیدا ہوتے ہی ہیں؛ چناں چہ اسی کے پیش نظر اس تحریر میں بتایا گیا ہے کہ مومن و مسلم کے درمیان کیا فرق ہے؟ چناں چہ مکمل ضرور پڑھیں!
مومن اور مسلم میں کیا فرق ہے


مسلم کسے کہتے ہیں؟

مسلم لفظ ”اسلام“ سے مشتق ہے جس کے لغوی معنی ”استسلام اور خضوع کے آتے ہیں، جس کا معنی خود سپردگی، جھک جانے اور تابعداری کے آتے ہیں۔

اور اصطلاح شرع میں مسلم اس شخص کو کہا جاتا ہے جو بظاہر اپنے اعضا و جوارح سے اسلام کے ارکان و فرائض بجا لائے۔


مومن کسے کہتے ہیں؟

”مومن“ لفظ ”ایمان“ سے مشتق ہے جس کے لغوی معنی محض”تصدیق“ کے آتے ہیں۔

  اور اصطلاح شرع میں مومن اس شخص کو کہا جاتا ہے جو اپنے دل سے اللہ کی وحدانیت، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت اور شریعت کے تمام احکامات کی دل سے تصدیق کرے۔

لہذا انسان کا اسلام اسی وقت معتبر ہوگا جب وہ مومن ہو؛ کیوں کہ دل میں اگر تصدیق نہ ہو تو اعمال کا کوئی فائدہ ظاہر نہیں ہوگا، جیسا کہ عہد نبوی میں منافقین کا طرز عمل تھا کہ وہ خود کو مسلمان ظاہر کرنے کے لیے نماز اور دیگر عبادات کا اہتمام تو کرتے تھے؛ لیکن ان کے قلوب ایمان و اعتقاد سے خالی تھے۔

اسلام کے ارکان کیا ہیں؟

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:

بُنِي الإسلامُ عَلى خَمْسٍ: شَهادةِ أنْ لا إلهَ إلاَّ الله، وأنَّ مُحمَّداً عَبْدُه وَرَسولُهُ، وإقامِ الصلاةِ، وإيتاءِ الزَّكاةِ، وحَجِّ البيتِ، وصَومِ رَمضانَ“ (رَواهُ البُخارِي ومُسلمٌ.)

ترجمہ: اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے 

(۱) اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں۔

(۲) نماز قائم کرنا۔

 (۳) زکات ادا کرنا۔

 (۴) بیت اللہ کا حج کرنا۔

 (۵) رمضان کے روزے رکھنا۔

ان پانچوں ارکان کو صدق و اخلاص سے بجا لانے والا مسلم کہلاتا ہے۔


ایمان کے ارکان کیا ہیں؟

ایمان کے چھ ارکان ہیں، جیسا کہ حدیث شریف میں مذکور ہے کہ جب جبریل علیہ السلام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ایمان کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

الإيمان: أن تؤمن بالله، وملائكته، وكتبه، ورسله، واليوم الآخر، وتؤمن بالقدر خيره وشره. (رواہ مسلم)

یعنی ایمان کے چھ ارکان ہیں:

(۱) اللہ کی ذات پر ایمان لانا۔

(۲) فرشتوں پر ایمان لانا۔

(۳) آسمانی کتابوں پر ایمان لانا۔

(۴) انبیا و رسل پر ایمان لانا۔

(۵) آخرت کے دن پر ایمان لانا۔

(۶)  اچھی اور بری تقدیر پر ایمان لانا


جب یہ چھ اعتقادت کسی کے دل میں راسخ ہو جائیں تو وہ مومن کہلاتا ہے۔



المصادر والمراجع: التعريف بالإيمان| صحيحين| أصول الإيمان في ضوء الكتاب والسنة.



یہ بھی پڑھیں: مرد کے لیے سونا استعمال کرنا کیوں حرام ہے؟



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے