Header Ads Widget

فجر کی نماز کے لیے نیند سے بیدار ہونے کا طریقہ

 نماز فجر کے لیے بیدار ہونے کا طریقہ




عبادات میں سب سے اہم عبادت نماز ہے اور ہر عاقل بالغ مسلمان پر اس کی ادائیگی لازم و ضروری ہے، نماز کسی بھی فرد کے لیے ساقط نہیں ہو سکتی؛ خواہ کسی بھی طرح کا عذر در پیش ہو۔
جہاں مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد اس اہم عبادت کے تئیں غفلت و بے اعتنائی کی شکار ہے وہیں بہت سے مسلمان بڑے اہتمام سے اس عبادت کو بجا لاتے ہیں۔
یوں تو نماز کی اہمیت کسی بھی مسلمان سے مخفی نہیں؛ تاہم نماز فجر اپنے آپ میں ایک الگ مقام و فضیلت رکھتی ہے؛ لیکن جس طرح اس کی فضیلت بہت زیادہ ہے اسی طرح اس کی ادائیگی بھی بعض لوگوں کے لیے کافی دشوار ہوتی ہے، بہت سے افراد ایسے ہیں جو نماز فجر کو با جماعت ادا کرنا چاہتے ہیں؛ لیکن نیند ان پر اس قدر غالب ہوتی ہے کہ نماز فجر کے وقت ان کی آنکھ ہی نہیں کھلتی؛ حالاں کہ جلد بیدار میں جہاں نماز فجر کی ادائیگی نصیب ہوتی وہیں اس کے علاوہ بہت سے روحانی و جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔
ہم نے اس تحریر میں چند ایسی تجاویز پیش کی ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے نماز فجر کے لیے بیدار ہونا ان شاء اللہ سہل ہو جائےگا اور باجماعت فجر کی نماز پڑھنے کی توفیق نصیب ہوگی۔

فجر کی نماز کے لیے بیدار ہونے کے طریقے

جو لوگ فجر کی نماز کے لیے بیدار نہیں ہو پاتے ہیں، ان کو چاہیے کہ عشا کی نماز پڑھ کر جلد از جلد سونے کی کوشش کرے، اور قصہ گوئی،موبائیل بینی اور لغویات سے کنارہ کشی اختیار کرے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی عشا کی نماز کے بعد جلد سونے کی تاکید فرمائی ہے؛ البتہ اگر کوئی مصلحت ہو یا ضروری کام درپیش ہو تو پہلے کام کو مکمل کر لیا جائے۔
◾سونے کے جو آداب ہیں ان کی رعایت کرنا، یعنی سونے کی دعا پڑھنا، سورہ اخلاص اور معوذتین پڑھ کر ہتھیلی پر دم کرنا پھر پورے جسم پر مل لینا اور با وضو سونا 
وغیرہ۔


◼ اس معاملے میں دوسروں سے مدد لینے میں کوئی شرمندگی محسوس نہیں کرنی چاہیے؛ لہذا آپ چاہیں تو کسی شخص کو نیند سے بیدار کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں، الارم لگاکر سونا بھی اس کا بدل بن سکتا ہے۔


◼ ایمان و اعمال صالحہ سے قلب کو مزین کرنا اور معاصی و منکراب سے اجتناب کرنا خصوصا گناہوں سے توبہ کرکے سونا؛ کیوں کہ جب دل زندہ و بیدار ہوگا تو آنکھوں کی بیداری میں کوئی دشواری پیش نہیں آئےگی۔


◼ نماز فجر کے تعلق سے جو فضیلتیں اور ترک کی بنا پر جو وعیدیں وارد ہوئی ہیں ان کا استحضار کرنا؛ کیوں کہ جب فضیلتوں کے حصول کی رغبت اور ترک کے وعیدوں کا خوف دل میں ہوگا تو از خود دل و دماغ متعینہ وقت پر بیدار ہوکر پورے جسم کو بیدار کرےگا۔


◼ کوئی بھی چیز اللہ تعالی کی توفیق کے بغیر نہیں ہوتی ہے؛ لہذا اللہ سے فجر میں بیداری کی دعا اور توفیق طلب کرنا، اور اپنا عزم و ارادہ بھی پختہ اور مضبوط رکھنا، ان شاء اللہ وقت پر آنکھ کھلےگی اور نماز فجر کی دولت نصیب ہوگی۔



نمازِ فجر کی اہمیت و فضیلت 


جو شخص فجر کی نماز باجماعت پڑھتا ہے وہ اللہ تعالی کی امان و ضمان میں داخل ہو جاتا ہے، پھر اسے کسی قسم کی پریشانی اور مصیبت نہیں پہنچتی ہے۔

・قیام الیل یعنی رات بھر عبادت کرنے کا ثواب ملتا ہے۔

نماز فجر باجماعت ادا کرنے والا نفاق سے بری ہو جاتا ہے۔

باجماعت فجر کی نماز ادا کرنے والے کے لیے قیامت کے دن نورِ تام حاصل ہوگا۔

・باجماعت فجر پڑھنے والے کے حق میں فرشتے اللہ کے یہاں گواہی دیتے ہیں اور اس کی تعریف کرتے ہیں۔

・اگر فجر کی نماز پڑھ کر نمازی سورج طلوع ہونے تک اللہ کا ذکر کرتا رہے تو اسے ایک مقبول حج و عمرہ کا ثواب حاصل ہوتا ہے۔

・نماز فجر کا اہتمام کرنے والا شخص جہنم سے عذاب سے مامون ہو جاتا ہے اور جنت اس کا ٹھکانہ بن جاتا ہے۔

・نماز فجر کی پابند کرنے والے کو قیامت کے دن اللہ تعالی کا دیدار نصیب ہوگا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے