Header Ads Widget

کالم نگاری کی تعریف اور اصول و آداب

 کالم نگاری کی تعریف اور اصول و آداب



از: عبدالعلیم دیوگھری


کالم نگاری کی تعریف

کالم انگریزی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ”قطار“ کے آتے ہیں، بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ لاطینی زبان کے لفظ Colomne سے نکلا ہے جس کے معنی ”ستون“ کے آتے ہیں؛ البتہ اخباری اصطلاح میں کالم کا اطلاق اس مضمون پر ہوتا ہے جس کا تعلق حالات حاضرہ سے متعلق کسی خاص واقعے یا تازہ خبر (Current issues) کے تجزیہ پر مشتمل ہو، جس میں اس واقعے اور خبر کے مالہ و ماعلیہ کو پوری قوت سے اجاگر کیا گیا ہو۔

کالم نگاری جدید اخبار کا جزو لاینفک بن چکی ہے، تقریبا ہر اخبار میں ایک صفحہ کالم کے لیے مخصوص ہوتا ہے، کالم نگار ایک مبصر کی حیثیت سے کسی واقعے کے منفی و مثبت پہلؤوں کے حوالے سے اپنے افکار و خیالات کا اظہار کرتا ہے اور قارئین کو غور و فکر کی دعوت دیتا ہے، یہ قارئین کا ذاتی معاملہ ہوتا ہے کہ وہ کالم کے مواد سے اتفاق کا اظہار کریں یا نہ کریں؛ تاہم شوق کی نگاہوں سے اسے پڑھتے ضرور ہیں۔
موجودہ دور میں کالم نگاری ایک مستقل پیشہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہے، کالم نگار اپنی اس خدمت کے معاوضے کے طور پر خطیر رقم وصولتے ہیں۔  کالم کسی ادارے یا کسی خاص تنظیم کے نظریات کی ترجمانی نہیں کرتا ہے؛ بلکہ وہ فرد واحد کی آرا پر مشتمل ہوتا ہے؛ اس لیے کالم نگار پوری آزادی اور قوت کے ساتھ کسی واقعے کے حوالے سے اپنے خیالات کو ظاہر کرتا ہے۔

کالم نگاری کے لیے کیا چیزیں ضروری ہیں؟

(۱) کسی موضوع پر کالم لکھنے یا کسی واقعے کا تجزیہ پیش کرنے سے قبل اس سے متعلق تمام معلومات کا حاصل کر لینا از حد ضروری ہے؛ تاکہ نہایت انصاف پسندی اور غیر جانب داری کے ساتھ اس کے حوالے سے اپنی رائے کا اظہار کیا جا سکے۔ معلومات کو حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ اخبارات کا مطالعہ ہے۔ اگر ملکی یا عالمی سطح پر کوئی اہم واقعہ رونما ہوا ہو تو ظاہر ہے ملک اور بیرون ملک سے نکلنے والے مختلف اخبارات میں وہ خبر شائع ہوگی اور اس کے مختلف پہلوؤں پر صحافی حضرات اظہار رائے کریں گے، جب اس خبر سے متعلق اخبارات کا مطالعہ کیا جائےگا تو بہت سی معلومات حاصل ہوں گی، جن کی روشنی میں ایک عمدہ کالم لکھا جا سکتا ہے۔

(۲) کسی خبر پر اچھا کالم لکھنے کے لیے اس کے متعلق معلومات سب سے ضروری ہیں، جس کے لیے ان افراد سے رہنمائی لی جا سکتی ہے جو اس خبر سے متعلق خاصا علم رکھتے ہوں یا اس شخص سے بات کی جائے جس کے ساتھ وہ واقعہ رونما ہوا ہو؛ تاکہ درست حقائق تک رسائی حاصل ہو سکے۔

(۳) کسی بھی خبر پر اپنی رائے پیش کرنے سے قبل کالم نگار کے پاس معلومات کا ایک ذخیرہ ہونا چاہیے، کالم نگاری ایک محنت و جاں فشانی والا کام ہے، کالم نگار پوری قوم کا امین ہوتا ہے؛ لہذا اس پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک و ملت کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی خبر پر کوئی کالم لکھے، اپنے نقطہ نظر کو عمدہ طریقے سے ثابت کرنا اور قاری کو اسے قبول کرنے پر ابھارنا نہایت ہنرمندی کا کام ہے، اور یہ چیز تبھی حاصل ہوگی جب کالم نگار کثیر مطالعہ و کتب بینی اور اخبار بینی کے ذریعے اپنے ذہن میں معلومات کا گراں قدر ذخیرہ تیار رکھےگا۔


کالم کیسے لکھیں؟

 کالم کی زبان صحافتی، شستہ اور عام فہم ہونی چاہیے، اولا خبر سے متعلق تمام معلومات حاصل کرکے نہایت انصاف پسندی کے ساتھ اسے نقل کیا جائے، اس کے بعد کالم کے درمیانیہ میں اپنے نقطہ نظر کے خلاف جو بات ہو اس پر تبصرہ کیا جائے، اور اختتامیہ میں اپنے خیالات، اپنی رائے اور اپنے مطالبات کا دلنشیں پیرایے میں اظہار کیا جائے۔
چوں کہ کالم کا اختتامیہ ہی کالم نگار کے ذاتی خیالات کا مکمل عکاس ہوتا ہے اس لیے اختتامیہ کی مناسبت سے ہی کالم کے عنوان کا انتخاب کیا جانا چاہیے، عنوان کے انتخاب میں یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ وہ پرکشش اور جاذب ہونے کے ساتھ ساتھ پر تجسس ہو کہ اس پر اگر قاری کی نظر پڑ جائے تو وہ بے اختیار مکمل کالم پڑھنے پر مجبور ہو جائے۔

کالم لکھتے وقت کالم نگار کو اپنے مرکزی خیال سے نہیں ہٹنا چاہیے، کالم میں مقصدیت اور معروضیت کا عنصر شامل ہونا چاہیے، بےمقصد اور بےہنگم تحریریں کوئی نہیں پڑھتا؛ لہذا کالم نگار کو ہمیشہ لکھنے سے قبل مقصد کا تعین کر لینا چاہیے، اور جس مقصد کے لیے لکھا جائے وہ مقصد کالم سے پورا ہونا چاہیے۔ معاشرے کی اصلاح، لوگوں کے مسائل کا حل، قومی و ملی مفاد اور معلومات کی فراہمی کے مقاصد سے کالم لکھا جا سکتا ہے۔ 

کالم اور مضمون میں فرق

 اس حوالے سے انٹرنیٹ پر تفصیلی مضامین موجود ہیں، یہاں صرف اتنا بیان کیا جاتا ہے کہ مضمون کسی شخصیت یا کسی چیز سے متعلق معلومات کو اس پر طور پر یکجا کر دینے کا نام ہے کہ ہر دم اس کی اہمیت برقرار رہے، یعنی اس کے مشمولات سدا بہار ہوں، مثلا ”نماز کی اہمیت“، حسن اخلاق کی فضیلت“، ”والدین کے ساتھ حسن سلوک کی فضیلت“ وغیرہ۔ یہ ایسے موضوعات ہیں جن پر ہمیشہ لکھا یا پڑھا جا سکتا ہے۔
جب کہ کالم حالات حاضرہ کے کسی خاص واقعے اور خبر پر اپنے مشاہدات اور عمیق مطالعہ کی روشنی میں تبصرہ کرنے کا نام ہے، مثلا الیکشن کا وقت ہو اس وقت الیکشن کے حوالے سے کوئی تحریر لکھی جائے، یا مثلا کہیں بڑا حادثہ رونما ہوا ہو اور اس پر اپنے خیالات اور اپنی رائے ظاہر کی جائے، جیسے: ”ٹرین حادثہ“، ”کتاب میلا“، ”نئے سال کی قرارداد“ وغیرہ۔ یہ ایسے موضوعات ہیں جن کی اہمیت وقتی ہے، جب تک اس خبر یا واقعے کا تذکرہ لوگوں کے مابین ہوتا رہےگا تب تک ہی اس کی اہمیت باقی رہےگی، بعد از آں لوگوں کی توجہ اس سے ہٹ جائےگی۔

کالم نگاری مستقل ایک فن ہے اور ہر فن کے لیے محنت اور جد و جہد لازمی ہے، ہنرمند اور ژرف نگاہ کالم نگار ہی اکثر کامیابی حاصل کرتے ہیں، ایک اچھا کالم نگار بننے کے لیے فکر و خیال کی دنیا بےانتہا وسیع ہونی چاہیے اور مطالعہ میں عمق و گہرائی ہونی چاہیے، مختلف اور مشہور کالم نگاروں کے کالموں کے مستقل مطالعہ سے اس میدان میں کافی رہنمائی حاصل ہو سکتی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے