Header Ads Widget

صحابہ کرام کی پاکیزہ جماعت کا تذکرہ

صحابہ کرام کی پاکیزہ جماعت کا تذکرہ


بقلم: ظفر لکھیم پوری
دارالعلوم دیوبند


صحابہ کرام کی پاکیزہ جماعت کا تذکرہ





احادیث کی کتابوں میں، فضائل صحابہؓ کے ابواب شروع ہوتے ہی، ایک عجیب سی کیفیت کا احساس ہونے لگتا ہے، اور اگر استاد حضرت مولانا سلمان بجنوری دامت برکاتہم العالیہ جیسا خوش بیان ہو، تو کیا کہنے!بس مزہ بالائے مزہ۔
صحابہ کرام کے، قدسی صفات گروہ کا جوں ہی تذکرہ نکل پڑتا ہے تو جیسے،گلہائے رنگا رنگ سے مزین کوئ گلدستہ ہو جس سے پھوٹنے والی بھینی بھینی خوشبوئیں مشام جاں کو معطر کررہی ہوں،جیسے کسی دوسرے جہاں کی مخلوق کے  تذکرے چل نکلے ہوں، جو ہر گزرتے لمحوں کے ساتھ سامع کو اپنے سحر میں جکڑتے رہتے ہیں۔
ایک سے بڑھ کے ایک، اختر تاباں اور مہ کامل ،گویا ہر طرف دست قدرت کی کاریگری کے نمونے بکھرے پڑے ہوں،
کوئی اعلی تو کوئی اعلی ترین،
کوئی حسین تو کوئ حسین ترین، کوئ بہتر، تو کوئ بہترین،
 کوئ خوبصورت،تو کوئ خوبصورت ترین، 
کوئ بہادری میں یکتا، تو کوئی جرأت وہمت میں طاق، 
کسی کی سخاوت دیکھنے قابل،
تو کسی کا زہد سننے لائق، 
کسی کے ہاں عزیمت واستقامت ناقابل بیاں، 
تو کسی کے ہاں عبادت وریاضت رشکِ جہاں، 
کوئی رہبان باللیل، اور فرسان بالنہار،
تو کوئی قائم باللیل اور صائم بالنہار،
کوئی علم وفضل کا بحر ناپائدار،
 تو کوئی اخلاص وعمل کا شجر سایہ دار،
کوئی کمالات کا مجموعہ، تو کوئی فضائل کا مرکب، 
کوئی فدائی، تو کوئی شیدائی، 
کوئی مستانہ تو کوئی دیوانہ،
 کوئی وارفتگی میں آپ، 
تو کوئی وابستگی میں جداگانہ، 
الغرض چمن نبوت میں ایک سے بڑھ کر ایک گلِ سرسبد قطار اندر قطار موجود ملتے ہیں، بس پڑھتے جائیے، سنتے جائیے اور جھومتے جائیے، اور سحر زدہ ہوتے جائیے، مسحور ہونا کسی کہتے ہیں،صحابہ کے مناقب سن کر اندازہ ہوتا ہے، اپنا آپ بھول جانا اور مسلسل بھولے رہنا کیا ہوتا ہے ان کفر سوزوں اور ایمان فروزوں 
(رضی اللہ عنہم) کو پڑھ کر معلوم ہوتا ہے، کہ: 

کوئ اقرأ ھذہ الامت
کوئی امین ہذہ الامت
کوئ رازدار رسول 
کوئی منظور نظر 
کوئی مراد رسول 
کوئ عظیم الشان جرنیل
کوئ فاتح اعظم
کوئ مرد آہن
 کوئی مرد انقلاب 
کسی کی صداقت، بر اوج ثریا
کسی کی حکومت، دور راحت
کوئی اپنی سخاوت میں بحر بیکراں واقع ہوا
اور کوئی جرأت وہمت کا کوہ گراں تسلیم کیا گیا
 حق پرستوں کا یہ قافلہ، صرف اور صرف، ایک ہی ذات کی اعجاز مسیحائی کا عکس تھا کہ جس کو لوحِ ازل میں ہی نشانِ جادۂ منزل لکھ دیا گیا تھا،
 ( صلی اللہ علیہ وسلم) 
حضور ﷺ کے وفاداروں کی یہ جماعت، اس چمکتے سورج، دمکتے چاند ، جھلملاتے ستاروں سے بھرے آسمان کے نیچے ، اور اس روئے زمین کے خشک و تر کی،سب سے پاکیزہ اور مقدس نفوس پر مشتمل ٹھہری، اور ہر زمانے میں، کروڑوں انسان، ان کے نام پر جینا مرنا، اپنے لئے باعث سعادت مندی سمجھتے رہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے