Header Ads Widget

دنیا کی سب سے بڑی کتاب کون سی ہے؟ | کتاب ”الفنون“ کا تعارف

 دنیا کی سب سے بڑی کتاب


از: عبدالعلیم دیوگھری

انسانی تاریخ کی سب سے بڑی کتاب


انسانی تاریخ میں شاید ہی کوئی قوم ایسی گزری ہو جو مطالعہ و کتب بینی کا مسلمانوں سے زیادہ شوق رکھنے والی اور تصنیف و تالیف کے میدان میں ان سے زیادہ خدمات انجام دینے والی ہو، مسلم قومیں جہاں شوقِ مطالعہ اور رغبتِ کتب بینی میں دیگر اقوام سے ممتاز رہی ہیں وہیں تصنیفی و تالیفی کارناموں کے حوالے سے بھی ان سے فائق و برتر رہی ہیں۔ 
چناں چہ مسلم علما اور محققین و مفکرین نے حدیث و تفسیر، فقہ و کلام اور تاریخ و سیر سے لےکر طب و سائنس، منطق و فلسفہ اور دیگر بےشمار علوم و فنون میں اپنے تصنیفی کارناموں کے ایسے تابناک و روشن نقوش چھوڑے ہیں جن کی نظیر دیگر اقوام پیش کرنے سے عاجز ہیں؛ حتی کہ دنیا کی سب سے ضخیم کتاب بھی ایک مسلم کے ہی نوکِ قلم سے معرضِ تصنیف میں آئی ہے۔

تاریخ نویسوں کی ایک بڑی جماعت کی صراحت کے مطابق کتاب ”الفنون“ دنیا کی سب سے بڑی اور ضخیم کتاب ہے، جو علامہ ابوالوفاء ابن عقیل حنبلی کے قلم کا شاہ کار ہے، بعض مؤرخین کہتے ہیں کہ یہ عظیم کتاب تقریبا ۸۰۰ جلدوں پر مشتمل ہے، جب کہ دِگر بعض کا کہنا ہے کہ اس کی ۲۰۰ جلدیں ہیں۔ علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ اس کی ۲۰۰ جلدیں ہیں جن میں سے ۱۵۰ جلدیں خود ان کے پاس موجود تھیں۔
علامہ شمس الدین ذہبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ تاریخِ انسانی میں اس سے ضخیم کتاب کسی نے تصنیف نہیں کی اور اس کی ۴۰۰ جلدیں ہیں؛ الغرض اس کی جلدوں کے حوالے سے مؤرخین کی آرا مختلف رہی ہیں۔
یہ کتاب وعظ و تذکیر، تفسیر و فقہ، شعر و ادب اور نحو و لغت کے ساتھ ساتھ تاریخی حالات، دلچسپ حکایات، مختلف مناظروں اور مباحثوں کی روداد اور مصنف کے ذاتی مشاہدات و تجربات اور افکار و خیالات پر مشتمل ہے، جیسا کہ خود اس کے نام سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مختلف فنون پر مشتمل ہوگی۔



دنیا کی سب سے بڑی کتاب
کتاب الفنون کا کچھ عکس




کتاب الفنون کے مصنف کا تعارف

اس کے مصنف کا پورا نام ابوالوفاء علی بن عقیل بن محمد بن عقیل بغدادی ظفری ہے، ان کی پیدائش ۴۳۲ ہجری میں اور وفات ۵۱۳ ہجری میں ہوئی ہے، آپ کا شمار عراق کے مشہور اور جید علما میں ہوتا تھا اور اپنے وقت میں بغداد کے اندر حنابلہ کے شیخ کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔  قدرت کی فیاضیاں آپ پر بےحد مہربان تھیں؛ چناں چہ آپ فہم و فراست اور اعلی درجے کی ذہانت و فطانت کے مالک ہونے کے ساتھ ساتھ دلائل و براہین پر بھی خوب دست رس رکھتے تھے۔
 شروع میں آپ مذہبِ اعتزال سے وابستہ تھے، پھر تائب ہوئے اور مسلکِ حنبلی کو اپناکر معتزلہ کے باطل افکار و نظریات کی تردید میں بہت سارا زور صرف کیا۔

آپ نے مختلف علوم و فنون میں کئی کتابیں تصنیف کی ہیں جن میں سے فن فقہ میں ”الفصول“ جس کا دوسرا نام ”کفایۃ المفتی“ ہے جو دس جلدوں میں ہے، اس کے علاوہ ”عمدۃ الادلۃ“،  ”المفردات“، ”المجالس النظریات“ وغیرہ ہیں، آپ کی سب سے مشہور تصنیف ”الفنون“ نامی کتاب ہے جو دنیا کی سب سے بڑی کتاب مانی جاتی ہے۔
(دیکھیے: سير أعلام النبلاء، ذيل طبقات الحنابلة)
 محققین کہتے ہیں کہ یہ عظیم کتاب زمانے کے تغیرات و حوادث کی نذر ہوکر ضائع ہو چکی ہے، جب کہ فرانس میں جورج المقدسی نام کے ایک شخص نے اپنی تحقیق سے اس کو تقریبا دو جلدوں میں شائع کیا ہے، جس کی بابت بعض محققین کا کہنا ہے کہ اس میں بہت ساری غلطیاں ہیں؛ لہذا اسے قابلِ اعتماد و استناد نہ سمجھا جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے