Header Ads Widget

فحش ویڈیوز دیکھنے کا حکم اور اس سے بچنے کی تجاویز

 فحش ویڈیوز دیکھنے کا حکم اور اس سے بچنے کی تجاویز

فحش ویڈیوز دیکھنے کی عادت کیسے ختم کریں؟


موبائیل اور انٹرنیٹ کے معرضِ وجود میں آتے ہی دنیا میں عظیم انقلاب برپا ہوا، انسانوں کو بےشمار سہولیات اور آسانیاں فراہم ہوئیں، انسانی طرزِ حیات اور طریقۂ بود و باش بھی اس سے خاصا متاثر ہوا، مواصلات اور ابلاغ و ترسیل کے انگنت ذرائع وجود پذیر ہوئے، الغرض اس کی وجہ سے انسانی زندگی پر گہرے مثبت اور مفید اثرات مرتب ہوئے؛ لیکن ساتھ ساتھ اس کے منفی پہلوؤں نے بھی اپنا جوہر خوب دکھایا؛ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ اس کے مثبت پہلوؤں کی بہ نسبت اس کے منفی پہلوؤں کو زیادہ پذیرائی ملی تو شاید بےجا نہ ہوگا، اس میں کوئی شک نہیں کہ انٹرنیٹ پر کافی مقدار میں علمی، تحقیقی، فکری اور معلوماتی مواد کا ذخیرہ موجود ہے؛ لیکن دوسری جانب لغویات و لہویات کے سامان بھی اس وافر مقدار میں یہاں بہ آسانی دستیاب ہیں جس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔
یوں تو لہو و لعب اور ضیاعِ وقت کے کافی سامان انٹرنیٹ پر موجود ہیں؛ لیکن ہم یہاں خاص طور پر ان فحش، حیاسوز اور اخلاق باختہ مواد کی بابت بات کریں گے جنھوں نے انسانوں کو حیوانوں کی صف میں لاکھڑا کر دیا ہے اور شرم و حیا اور اخلاق و مروت کی دھجیاں اڑاکر رکھی دی ہیں، یہ مواد ویڈیوز اور تصاویر کی شکل میں مختلف ویب سائٹس پر موجود ہیں جہاں یومیہ کروڑوں افراد وزٹ کرتے ہیں اور اپنی شہوت پرست آنکھوں کو تسکین کا سامان پہنچاتے ہیں، ان فحش ویڈیوز اور تصاویر کے دیکھنے سے انسان کا ذہن و فکر کس طرح فاسد ہوتا ہے اور اس سے کس قسم کے جسمانی اور ذہنی نقصانات پیدا ہوتے ہیں، اسے فی الحال برطرف رکھیے، سردست اس پر گفتگو ہو جائے کہ شریعتِ اسلامیہ کا ایسے فحش اور عریاں ویڈیوز دیکھنے کے حوالے سے کیا موقف ہے؟

فحش ویڈیوز کو دیکھنے کا کیا حکم ہے؟

دینِ اسلام نے بےشرمی اور بےحیائی کی بڑی سخت مذمت کی ہے؛ چناں چہ فحش بینی اور عریانی دیکھنا تو چھوڑیے کسی غیر محرم پر بلا ضرورت نگاہ ڈالنے تک کو سخت الفاظ میں ممنوع قرار دیا ہے؛ چناں چہ قرآن کریم میں اللہ تعالی نے صریح لفظوں میں ارشاد فرمایا ہے: 
قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ذَلِكَ أَزْكَى لَهُمْ إِنَّ اللَّـهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ. (سورۃ النور)
ترجمہ: آپ ایمان والوں سے کہہ دیجیے کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کریں، یہ ان کے حق میں زیادہ صفائی کی بات ہے، بےشک اللہ ان چیزوں سے باخبر ہے جو لوگ کرتے ہیں۔

فقط اس اندیشے سے کہ کہیں نفسانی جذبات برانگیختہ نہ ہو جائیں نگاہوں کو نیچی رکھنے کا اس قدر صریح اور تاکیدی حکم دیا گیا ہے تو جو چیزیں شہوات و جذبات کو انگیز کرنے کے لیے ہی ہوتی ہیں ان کے دیکھنے کا جواز کہاں سے نکل سکتا ہے؟ بلکہ ایسی چیزوں کے دیکھنے کی حرمت تو شدید سے شدید تر ہوگی۔
یہاں حفاظتِ نظر کا مطلب صرف یہ نہیں کہ اجنبیہ کی طرف دیکھنے سے اجتناب کیا جائے؛ بلکہ ہر اس نظر سے اجتناب کیا جائے جو خواہشات میں آگ لگانے کا کام کرتی ہے، مثلا عاشقانہ افسانے، ڈرامے، فلمیں، گانے اور عریاں اور فحش تصاویر و ویڈیوز سے نظر کی حفاظت بھی آیتِ کریمہ کے مطالبات میں سے ہے۔
فحش ویڈیوز دیکھنا شرعا تو حرام ہے ہی؛ لیکن اس کے دیگر مفاسد بھی کچھ کم نہیں ہیں، فحش بینی سے انسان کا دل فاسد ہو جاتا ہے، ایمان و یقین کی بنیاد متزلزل ہونے لگتی ہے؛ کیوں کہ فحش بینی کا عادی انسان اللہ کے ایک صریح حکم کی خلاف ورزی پر مصر رہتا ہے، اس کے علاوہ فحش بینی جنسی جذبات میں ہیجان اور خواہشات میں اشتعال پیدا کرتی ہے جو انسان کو مختلف فتنوں میں ڈال دیتا ہے۔
چناں چہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
العينُ تَزني والقلبُ يَزني فزِنا العينِ النظَرُ وزِنا القلبِ التمَنِّي والفَرجُ يُصَدِّقُ ما هُنالِكَ أو يُكَذِّبُه. (مسند احمد)
ترجمہ: آنکھ بھی زنا کرتی ہے اور دل بھی زنا کرتا ہے، پس آنکھ کا زنا دیکھنا ہے اور دل کا زنا خواہش کرنا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق کردیتی ہے یا جھٹلا دیتی ہے۔
حدیث پاک سے جہاں یہ بات واضح ہوتی ہے کہ آنکھوں سے فحش چیزیں دیکھنا اور دل میں اس کی خواہش پیدا کرنا بھی زنا ہی قسم ہے، وہیں یہ بات بھی معلوم ہوتی ہے کہ مذکورہ دونوں چیزیں مقدماتِ زنا میں سے ہیں یعنی انسان کو زنا تک پہنچانے والی ہیں؛ چناں چہ انسان بعض دفعہ زنا کرکے اپنی آنکھ اور دل کی بات سچ ثابت کر دیتا ہے اور کبھی زنا سے بچ کر اسے جھٹلا دیتا ہے۔
لہذا انسان کی کوشش ہونی چاہیے کہ وہ زنا کے دواعی و مقدمات سے اجتناب کرے؛ تاکہ یہ چیزیں اسے صریح گناہ کے ارتکاب پر مجبور نہ کردیں؛ لہذا ہمیشہ اپنے فارغ اوقات میں طاعت و عبادت کے ذریعے اپنے شہوات پر کنٹرول پانے کی کوشش کرے اور تمام محرمات سے تا بہ امکان بچنے کی کوشش کرتا رہے۔

فحش ویڈیوز دیکھنے کی عادت کیسے چھوڑیں؟

اگر انسان عزمِ مصمم کر لے اور اس کی قوتِ ارادی مضبوط ہو تو اس شنیع و قبیح عمل کو ترک کرنا چنداں مشکل نہیں ہے، ذیل میں چند مفید تجاویز ذکر کیے جا رہے ہیں جن کا لحاظ کرنے سے انسان اس گناہ سے بچ سکتا ہے۔

1. پہلا طریقہ تو یہ ہے کہ انسان کامل طور پر سچی پکی توبہ کرے اور اللہ سے ہدایت و رحمت اور اس گناہ سے بچنے کی توفیق طلب کرے، بالخصوص فجر کے وقت اور ایسے اوقات میں جو قبولیت کی گھڑی ہیں دعا کا اہتمام کرے؛ تاکہ اللہ کی مدد شاملِ حال ہو اور اس گناہ سے بچا جا سکے۔


2. فارغ اوقات کو عبادات اور ذکر و اذکار اور تلاوت جیسے نفع بخش امور میں صرف کرے، یہ چیزیں دل کی سیاہی کو دور کرتی ہیں اور دل میں اللہ کا نور پیدا ہوتا ہے جس سے برے خیالات و وسائس آنا بند ہو جاتے ہیں، نیز ممکن ہو تو فارغ نہ بیٹھیں؛ بلکہ ہمیشہ کوئی نہ کوئی مفید عمل انجام دیتے رہیں، کتابیں پڑھیں، نئے اسکلس سیکھیں، اپنی شخصیت کو سنوارے اور ان جیسے مفید کاموں مشغول رہیں، ہو سکے تو روزہ بھی رکھیں کہ یہ خواہشات و شہوات کا زبردست توڑ ہے، خلوت و تنہائی سے اجتناب کریں شیطان تنہا شخص پر بہ آسانی حملہ آور ہوکر گناہوں میں ملوث کر دیتا ہے۔

3. بری صحبتوں سے بچیں، برے دوستوں اور برے ہم نشینوں سے دور رہیں، اچھے اور نیک لوگوں کی معیت اختیار کریں جو عبادت و ریاضت اور علم و مطالعہ کا خاص ذوق رکھتے ہوں۔

4. دل میں اللہ کا خوف پیدا کریں، گناہوں سے بچنے کا اس سے زیادہ موثر نسخہ کچھ اور نہیں ہو سکتا، اگر دل تقوی اور خشیتِ الہی کی دولت سے معمور ہو جائے تو پھر انسان جلوت و خلوت ہر دو جگہ گناہوں سے محفوظ رہنا سیکھ جاتا ہے۔

5. ہر اس چیز سے کنارہ کشی اختیار کریں جو کسی نہ کسی درجے میں جنسی جذبات کو متاثر کرتے ہیں، مثلا موبائیل پر عام فلمیں اور ویڈیوز دیکھنے، ریلز دیکھنے، لڑکیوں کی تصاویر دیکھنے وغیرہ سے بالکلیہ اجتناب کریں، اگر نوٹیفیکیشن بار میں کوئی ایسا مواد نظر آئے جو فحش ویب سائٹ کی طرف لے جانے کا محرک ہو تو فورا اسے نظر انداز کردیں اور اس کے متعلق بالکل نہ سوچیں، اپنے ذہن و دماغ اور نگاہوں کو بالکل صاف و شفاف رکھیں، کسی بھی قسم کا گندہ خیال نہ لائیں، سوتے وقت وضو کر لیں اور کچھ ذکر و اذکار کر لیں ان شاءاللہ یہ ساری پریشانیاں دور ہو جائیں گی۔

6. موبائیل کا استعمال کم سے کم تر کردیں، خارجی سرگرمیوں میں حصہ لیں، کرکیٹ، فٹ بال وغیرہ جیسے کھیل کھیلیں، دل کرے تو سیر و تفریح کریں، اچھی جگہوں پر جائیں، قدرت کی نشانیوں میں غور و تدبر کریں اور اللہ کی ذات پر اپنا ایمان و اعتقاد مضبوط کریں۔

7. ہمیشہ اللہ کی رحمت کے امیدوار رہیں، مایوسی کو دل میں جگہ نہ دیں، چہرے پر مسکراہٹ سجا کر رکھیں، لوگوں سے ملیں، ان کے ساتھ نرمی و محبت کا معاملہ کریں، گھر والوں کے ساتھ وقت گزاری کریں، زندگی کے مقصد کا تعین کریں اس کے حصول کی کوشش کریں۔
یہ ایسی چیزیں ہیں جو انسان کو زندگی کا حقیقی لطف دیتی ہیں اور انسان فحش بینی کی مختصر سی لذت کو بھول جاتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

تبصرہ کرکے اپنی رائے ضرور دیں!