Header Ads Widget

دس چیزیں جو ہر طالب علم کو کم عمری میں ہی سیکھ لینی چاہیے

دس صلاحتیں جو ہر طالبِ علم کے اندر ہونی چاہیئں



دس چیزیں جو طالب علم کے لیے ضروری ہیں




اکثر طلبہ کا رجحان فقط تعلیمی سرگرمیوں تک ہی محدود رہتا ہے، وہ خارجی سرگرمیوں میں حصہ لینے کو اپنی تعلیم کے حق میں مضر گردانتے ہیں، ان کا مطمح نظر اور مرکز توجہ صرف تعلیم و تعلم ہوتا ہے، غرض ان کی تعلیمی زندگی میں کسی قسم کی دیگر سرگرمیوں کا گزر نہیں ہوتا ہے، پھر جب وہ تعلیمی حصار سے باہر نکل کر اصل زندگی میں قدم رنجہ ہوتے ہیں تو زندگی کے بہت سے مواقع پر وہ معمولی امور میں بھی دوسروں پر منحصر ہو جاتے ہیں؛ کیوں کہ وہ از خود ان امور کی انجام دہی کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔
اسی لیے معاشرہ کے ہر فرد کو بالخصوص طلبہ کو یہ چند بنیادی صلاحیتیں اپنی ذات میں پیدا کر لینی چاہییں؛ تاکہ ہر معمولی کام میں دوسروں سے مدد طلب کرنے کی ضرورت نہ پڑے، مستزاد یہ کہ عصر حاضر میں ان چیزوں کی بہت سے مواقع پر ضرورت لاحق ہو سکتی ہے۔


ٹائپنگ (Typing)

ٹائپنگ موجودہ دور میں ایک اہم صلاحیت خیال کیا جاتا ہے، موبائیل و انٹرنیٹ کی عہد میں اس صلاحیت کا سیکھنا تو ناگزیر ہے؛ لہذا اردو، انگریزی اور ہندی کی ٹائپنگ ہر شخص کو ضرور سیکھ لینی چاہیے، اس کے لیے گوگل کی طرف سے تیار کردہ کیبورڈز کا استعمال کیا جا سکتا ہے یا پھر انٹرنیٹ پر بہت سی ویب سائٹیں ٹائپنگ کے لیے انتہائی مناسب ہیں اسے بھی آزمایا جا سکتا ہے۔


تیراکی (Swimming)

تیراکی کے متعلق طلبہ کا خیال ہوتا ہے کہ یہ ایک غیر مفید سرگرمی ہے؛ حالاں کہ ماہرین خود اس کی افادیت کے قائل ہیں اور ایک مفید و صحت مند سرگرمی قرار دیتے ہیں، گاؤں اور دیہات کے رہنے طلبہ عموما تیراکی سیکھے ہوئے ہوتے ہیں۔
اس کے سیکھنے میں حزم و احتیاط اور دانش مندی سے کام لینا چاہیے، خاص طور پر کسی اچھے تیراک کی زیر رہنمائی ہی اس کو سیکھنے کی کوشش کی جائے۔


نقشہ پڑھنا (Map reading)

دورِ حاضر میں نقشہ انسانوں کی ضرورت کا اہم حصہ بن گیا ہے، ہر کسی کے موبائیل میں نقشے کا ایک ایپ ضرور ہوتا ہے، کسی نئی جگہ جانا ہو یا تلاش کرنا ہو تو صارف کو نقشے کی ضرورت پیش آتی ہے؛ لہذا طلبہ کو چاہیے کہ اپنے اندر نقشہ پڑھنے کی اہلیت پیدا کریں؛ تاکہ دوسروں سے مدد لینے کی ضرورت پیش نہ آئے۔


خطوط نویسی (Letter writing)

موجودہ دور میں خطوط نویسی اور ایمیل رائٹنگ کا چلن عام ہے، بہت سے مواقع پر اس کی شدید ضرورت پیش آ سکتی ہے، نیز چوں کہ اب ہر چیز آنلائن ہو گئی ہے اسی لیے اس کی افادیت مزید بڑھ گئی ہے؛ لہذا طلبہ کو خطوط نویسی کی مشق ضرور کرنی چاہیے، اس کا بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔


طریقۂ گفتگو (Communication)

طریقۂ گفتگو ایک فن کی حیثیت اختیار کر چکا ہے، جو وقت اور موقع محل کے لحاظ سے گفتگو کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے یقینا وہ بہت کچھ کر سکتا ہے، طریقۂ گفتگو ایک ایسا فن ہے جس کے ذریعے کسی کو بھی متاثر کیا جا سکتا ہے اور بہ آسانی اپنا کام نکلوایا جا سکتا ہے، نیز تقریر و خطابت اور وعظ نصیحت میں بھی یہ فن بڑا کام آ سکتا ہے؛ لہذا گفتگو کا سلیقہ شروع سے ہی اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کیجیے۔

سیلف ڈیفنس (Self-defence)

اس کا مطلب یہ ہے کہ خود کے بچاؤ کی خاطر بنیادی تراکیب ضرور سیکھ لینی چاہیے؛ تاکہ کسی ناگہانی صورت حال میں اپنی حفاظت کی جا سکے، ہمارے ملک میں شر پسند عناصر کسی پر بھی موقع پاکر حملہ آور ہو جاتے ہیں؛ لہذا کم از کم چند ایسی تراکیب ضرور سیکھنی چاہیے جس کے ذریعے مشکل حالات میں خود کا بچاؤ کیا جا سکے۔


ہنگامی صورت حال میں مدد کرنا (Emergency-help)

معلوم ہونا چاہیے کہ ہنگامی صورت حال میں کون سے اقدامات کرنے چاہیے، مثلا کسی زخم خوردہ یا بیمار کو فوری طور پر طبی امداد کی ضرورت ہو تو اس صورت حال میں کیا اقدامات کرنے چاہییں۔


بنیادی طباخت (Basic-cooking)

یعنی کچن کے چھوٹے موٹے کاموں سے واقفیت ضروری ہے، مثلا انڈا فرائی کرنا یا دیگر چھوٹے موٹے پکوان تیار کرنا وغیرہ،
یہ چیزیں ابتدائی عمر میں سیکھ لینی چاہیے۔


سائیکل چلانا (Cycling)

جسمانی صحت اور ماحولیاتی لحاظ سے سائیکل چلانا نہایت مفید سرگرمی ہے، نیز موٹر سائیکل چلانا بھی ضرور سیکھ لینا چاہیے؛ ورنہ قدم بہ قدم دوسروں کی مدد کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔



منصوبہ بندی (Planning)

ایک اچھے اور ذہین و فطین طالب علم پہچان یہ ہوتی ہے کہ وہ ایک بہتر منصوبہ بند بھی ہوتا ہے، زندگی کے کس موڑ پر کون سا فیصلہ صحیح اور کون سا غلط ہے، اس کی فہم اور احساس ضرور ہونا چاہیے؛ تاکہ آگے چل کر زندگی میں صحیح سمت اور راہ کا تعین کیا جا سکے۔


تلك عشرة كاملة!

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے