Header Ads Widget

خنزیر کا گوشت کھانا کیوں حرام ہے؟

اسلام میں خنزیر کا گوشت کیوں حرام ہے؟

خنزیر کا گوشت کھانا اسلامی شریعت میں قطعی طور پر حرام ہے، بہت سے مسلمان سوچتے ہیں کہ آخر خنزیر کا گوشت کیوں حرام ہے؟ 

 انھیں بتادیں کہ خنزیر کا گوشت کھانے کی حرمت کے پیچھے کافی وجوہات ہیں، جنھیں ذیل میں بیان کیا جاتا ہے۔

خنزیر کے حرام ہونے کے اسباب



(۱) کسی بھی امر شرعی کی حلت و حرمت کا مدار نصوص پر ہوتا ہے، یعنی جو شیئ اللہ تعالی کی نظر میں قبیح ہے اور جسے اس نے حرام قرار دے دیا وہ چیز حرام ہو گئی یہی قصۂ مختصر ہے، مزید دلائل کے مطالبات مومنوں کو زیب نہیں دیتا ہے؛کیوں کہ عبدیت کا تقاضا تو یہی ہے کہ معبود نے جو کہہ دیا سو ہم نے بسروچشم قبول کر لیا۔
لہذا کسی بھی چیز کی حرمت کا بنیادی سبب اللہ کا حکم ہے، اللہ پاک ہے پاکیزہ چیزوں کو پسند کرتا ہے؛سو اپنے بندوں کے لیے بھی پاکیزہ چیزوں کو حلال قرار دیا، خباثت اللہ تعالی کو نہایت مبغوض ہے؛لہذا خبیث و ناپاک چیزیں اس نے حرام کردی ہیں، اور خنزیر بھی ایک خبیث و ناپاک جانور ہے۔

(۲) جو جانور شکار کرتا ہو اور اپنے دانتوں سے چیز پھاڑ کرتا ہے اسے شریعت اسلامیہ میں حرام قرار دیا گیا ہے؛ چناں چہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا ارشاد کا ہے:
”كل ذي ناب من السباع فأكله حرام“
ترجمہ: ہر کچلی دانت والے درندے کا کھانا حرام ہے۔
خنزیر ایسا جانور ہے جس میں درندگی اور سبعیت پائی جاتی ہے اور وہ شیر،چیتے اور بھیڑیے کی طرح گوشت بھی کھاتا ہے، اور اس کے اندر بہیمیت بھی ہے؛لہذا وہ گائے بکری کی طرح گھاس پھوس بھی کھاتا ہے۔

(۳) خنزیر نہایت گندہ اور خبیث جانور ہے، اس کی رگ رگ میں خباثت و گندگی سرایت کر گئی ہے، اب اگر کوئی اس کا گوشت کھائےگا تو ظاہر ہے خباثت کا اثر اس کی ذات پر بھی پڑےگا۔

(۴) خنزیر ان جانوروں میں سے ہے جن سے انسانی طبیعت فطری طور پر گھن اور کراہت محسوس کرتی ہے، یعنی اگر خنزیر شرعا حرام نہ ہوتا تب بھی لوگوں کا میلان اس کے کھانے کی طرف نہیں ہوتا، یہ الگ بات ہے کہ موجودہ دور میں بہت سے لوگ اس کو شوق سے کھاتے ہیں؛ کیوں کہ ایسے لوگوں کی طبیعت میں گندگی اور خباثت اثر کر جاتی ہے یہ بد طبیعت اور بد طینت لوگ ہوتے ہیں؛ ورنہ نیک طبیعت کا مالک انسان کبھی بھی خنزیر کا گوشت کھانے کی رغبت ظاہر نہیں کرےگا۔


(۵)خنزیر ناپاک جانور ہے، اس کے جسم کا ہر ہر جز حتی کے بال بھی ناپاک ہیں، یہی وجہ ہے کہ علما نے خنزیر کو نجس العین کہا ہے، اور شریعت اسلامیہ طہارت و نظافت کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہے؛ لہذا اس قدر پاکیزہ دین میں ایک ناپاک و نجس جانور کی حلت کا تصور کیسے ہو سکتا ہے۔


کیا مجبوری کی حالت میں خنزیر کا گوشت کھایا جا سکتا ہے؟

حالت اضطرار یعنی حد درجہ مجبوری میں بقدر ضرورت خنزیر کا گوشت کھایا جا سکتا ہے بشرط کہ مجبوری اس درجہ کی ہو کہ جان کی ہلاکت کا اندیشہ ہو، مثلا کسی شخص کو دشمن خنزیر کا گوشت کھانے پر مجبور کرے اور عدم تعمیل کی صورت میں جان سے مار ڈالنے کی دھمکی دے، تو ایسی صورت میں اتنی مقدار کا کھانا جائز ہے جس سے جان کو امان مل سکتی ہے، اس کے بعد حکم اپنی اصلی حالت پر لوٹ آئےگا، یعنی کھانا حرام ہو جائےگا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے