Header Ads Widget

اصح الاسانید کی کتنی قسمیں ہیں؟

 اصح الاسانید کی قسمیں 

اصح الاسانید کسے کہتے ہیں؟


 یہ بات آپ پر مخفی نہیں ہوگی کہ کسی بھی حدیث کے صحیح ہونے کے لیے دیگر شرائط کے ساتھ ساتھ اس کے رجال یعنی راویوں کا عادل اور تام الضبط ہونا بھی ضروری ہے، جس سند کے رجال میں یہ صفات جس درجہ کی ہوں گی وہ سند اس قدر صحیح کہلائےگی۔ 
چناں چہ محدثین کی اصطلاح میں اصح الاسانید ان سندوں کو کہا جاتا ہے جن کے رجال ان صفات میں اعلی درجے کے ہوں۔
محدثین کرام نے تتبع و تلاش کے بعد چند سندوں کو اصح الاسانید کا درجہ دیا ہے، جن کی حدیثیں اعلی درجے کی صحیح ہوتی ہیں۔

اصح الاسانید کی کتنی قسمیں ہیں؟

محدثین کرام کے نزدیک اصح الاسانید کے تین زمرے ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں:

 اصح الاسانید کا پہلا درجہ

پہلے زمرے میں تین سندیں ہیں، جنھیں تمام اسانید پر صحت کے لحاظ سے فوقیت حاصل ہے۔
:تینوں کی مثالیں درج ذیل ہیں

(۱) زهري عن سالم بن عبدالله بن عمر عن أبيه.
(٢) محمد بن سيرين عن عبيدة بن عمرو عن علي
(٣) أبراهيم نخعي عن علقمة عن بن مسعود.

اصح الاسانید کا دوسرا درجہ

دوسری قسم کی دو مثالیں ہیں جو درجے میں پہلی قسم سے فروتر ہیں۔
(١) بريد بن عبدالله بن أبي بردة عن جده عن أبيه عن أبي موسى.
(٢) حماد بن سلمة عن ثابت عن أنس.

اصح الاسانید کا تیسرا درجہ

اسی طرح تیسری قسم کی بھی دو مثالیں ہیں جو درجے میں پہلی اور دوسری قسم سے کمتر ہیں۔
(۱) سهيل بن أبي صالح عن أبيه عن أبي هريرة
(٢) علاء بن عبدالرحمن عن أبيه عن أبي هريرة.
ان تمام قسموں کی اسانید کے رجال میں اگر چہ وصف عدالت اور وصف ضبط مکمل طور پر موجود ہے؛ تاہم پہلی قسم میں کچھ ایسی صفات ہیں جو اس کو بقیہ دونوں قسموں پر ترجیح عطا کرتی ہیں، اسی طرح درجۂ ثانیہ میں ایسی صفات ہیں جس کی بنا پر وہ درجۂ ثالثہ سے رتبے میں بڑھا ہوا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے