Header Ads Widget

یاد رکھئےگا! لاٹھی ہاتھ بدلتی ہے

 یاد رکھئےگا! لاٹھی ہاتھ بدلتی ہے

یاد رکھئےگا! لاٹھی ہاتھ بدلتی ہے


از: غلام رسول جامتاڑوی

اس وقت ہندوستان کے مسلمانوں کے ساتھ جو وحشیانہ اور ظالمانہ سلوک کیا جارہا ہے،وہ انتہائی پریشان کن ہے، ایسالگتا ہے کہ مسلمان اس دیش میں کسی چیز کا حقدار ہی نہیں ہے،کبھی ہماری شہریت چھیننے کی کوشش کی جاتی ہے،کبھی بھارت چھوڑو کا نعرہ لگایا جاتا ہے،کبھی ہمارے مدارس ومساجد کو نا حق طریقے سے مسمار کر کے مندروں میں تبدیل کردیا جاتاہے، توکبھی برملا طور پر سوروں کا ایک جھنڈ ہماری ماؤں اور بہنوں کی عزت و آبرو کو پامال کرنے کی بات کرتاہے، جب کہ ہر ایک فرد اس بات سے واقف ہے کہ اس ملک سے برطانوی حکومت کی جڑ کو اکھاڑ پھینکنے میں، غلامی کی زنجیروں کو توڑنے میں اور پھانسی کے پھندوں کو چوم کر دہکتی ہوئی آگ میں کود کر اور اپنی جانوں کو ہتھیلیوں میں رکھ کر اس ملک کو آزاد کرانے میں سب سے زیادہ اہم کردار مسلمانوں کا ہی رہا ہے۔

لیکن افسوس ! موجودہ حکومت مسلمانوں کے جملہ حقوق سلب کر کے ان کی تمام شناخت ختم کردینا چاہتی ہے،اس ملک سےجمہوریت کو ختم کرکے ہندو راشٹر بنانے کی پیہم سعی میں لگی ہوئی ہے اور جس کی بھینس اس کی لاٹھی والا قانون نافذ کرنا چاہتی ہے،لیکن یہ بات فراموش نہیں کی جاسکتی ہے کہ لاٹھی ہاتھ بھی بدلتی ہے اور ہم کسی طرح کا کوئی دنگا فساد نہیں چاہتے ہیں، ہم نے ہمیشہ اس ملک کے لیے سالمیت چاہی ہے، اگر چہ ہم آئے دن کسی نہ کسی فتنہ کا سامنا کرتے رہتے ہیں، لیکن ہم نے ہر بار صبر وتحمل سے کام لیا ہے،کسی طرح کا کوئی شور وغل نہیں کیا، بلکہ خاموشی اختیار کی ہے، اب اگر آپ ہماری خاموشی کو  بزدلی سمجھ رہے ہیں، تو یہ آپ کی بہت بڑی بھول ہے۔

لہذا ہمارے مسلم زعماء کو چاہئے کہ وہ ان سنگین حالات کو پیش نظر رکھ کر ہر طرح کی حکمت عملی اور لائحہ عمل کو اختیار کرکے ان ظالموں کا ثابت قدمی کے ساتھ مقابلہ کریں،ظلم و برریت کے ابواب کو بند کر کے عدل و انصاف کی شمع روشن کرنے کی فکر کریں، ہمارے اکابر و اسلاف نے اس ملک کی حریت کیلئے جو قربانیاں دیں ہیں اور انھوں نے جس شجاعت و بہادری کے ساتھ ظالم انگریزوں کا مقابلہ کیا تھا، آج پھر وقت کا تقاضا ہے کہ ہم اپنے اکابرین کے نقشِ قدم پر چل کر موجودہ ظالم حکمرانوں سے حق وباطل کی لڑائی لڑیں، اور ٹیپو سلطان کا یہ مقولہ ذہن میں رہنا چاہیے کہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے۔

                         عزت سے جیے تو جی لینگے

                          ورنہ جام شہادت پی لینگے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے