Header Ads Widget

نفاق کی تعریف اور اس کی قسمیں

 نفاق کی تعریف اور اس کی قسمیں


نفاق کی تعریف اور اس کی قسمیں


نفاق کی لغوی تعریف

نفاق کا لغوی معنی باطن کا ظاہر کے خلاف ہونا ہے۔
”نِفَاق“ نفق ينفق سے ہے جو باب سمع اور نصر دونوں سے آتا ہے، یہ لفظ” نافقاء اليربوع“ سے ماخوذ ہے، جس کا مطلب جنگلی چوہے کا ایک سوراخ سے داخل ہوکر دوسرے سوراخ سے نکلنا ہے۔
منافق بھی چوں کہ ایک دروازے سے اسلام میں داخل ہوتا ہے اور دوسرے دروازے سے نکل جاتا ہے، بہ ایں وجہ اسے منافق کہا جاتا ہے، یعنی وہ علانیہ طور پر اسلام میں داخل ہوتا ہے اور پوشیدہ طور پر اس سے نکل جاتا ہے۔



نفاق کی اصطلاحی تعریف

اصطلاح میں نفاق دل میں موجود اعتقاد کے برخلاف کوئی کام کرنے یا کوئی بات کہنے کو کہتے ہیں، یعنی دل میں کچھ اور ہے اور زبان و عمل سے کچھ اور ظاہر ہو رہا ہے۔

پھر نفاق کی دو قسمیں ہیں: نفاق اعتقادی اور نفاقِ عملی۔

نفاق اعتقادی یہ ہے کہ ظاہر میں اسلام ہو اور باطن میں کفر ہو، یہ نفاق کفر ہے؛ بلکہ کفر اعلی درجے کا کفر ہے؛ یہی وجہ ہے کہ ایسے منافقین کے متعلق قرآن میں فرمایا گیا ہے کہ وہ جہنم کے طبقۂ سفلی میں ہوں گے۔

نفاق عملی یہ ہے کہ دل میں تصدیق و یقین موجود ہو؛ لیکن قول و فعل سے منافقوں کی خصلتیں ظاہر ہوں، مثلا جھوٹ بولے، وعدہ خلافی کرے، امانت میں خیانت کرے، لڑائی جھگڑے گالی گلوچ کرے وغیرہ۔
نفاق کی یہ قسم کفر نہیں ہے؛ البتہ فسق ضرور ہے۔  (خیر المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے