Header Ads Widget

ہم ٹھنڈ کی وجہ سے کیوں کانپتے ہیں؟

 ہم ٹھنڈ کی وجہ سے کیوں کانپتے ہیں؟


ہم ٹھنڈ کی وجہ سے کیوں کانپتے ہیں؟




ٹھنڈ کی وجہ سے بدن کیوں کانپتا ہے؟

اس کے پیچھے کی سائنس سمجھنے کے لیے اولا یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ہمارے جسم کے اندر ہونے والی تمام بائلوجیکل کاروائیاں (جیسے: کھانا ہضم کرنا ہارمونز بنانا وغیرہ) ایک متعینہ درجۂ حرارت کے تحت ہوتا ہے،  جسے ہم عام جسمانی حرارت کا نام دے سکتے ہیں، انسانوں کے لیے یہ عام درجہ حرارت 98.6°F (37°C) ہے۔ جب کسی وجہ سے یہ عام درجۂ حرارت اپنے معمول سے کم یا زیادہ ہوتا ہے تو ہمارا جسم از خود اس کو معمول پر لانے کی کوشش کرتا ہے۔

ہمارا جسم اللہ تعالی کی کاریگری اور حسنِ تخلیق کا انوکھا نمونہ ہے، ہمارے پورے جسم میں چھوٹے چھوٹے نظر نہ آنے والے سوراخ ہوتے ہیں، جب جسم کا درجۂ حرارت معمول سے زیادہ بڑھتا ہے تو ان سوراخوں سے پسینہ نکلتا ہے جو جسم کے درجۂ حرارت کو کم کرکے معمول پر لانے کا کام کرتا ہے۔
لیکن سردیوں میں یہ سوراخ بند پڑ جاتے ہیں؛ تاکہ باہر کی ٹھنڈ اندر سرایت نہ کرے۔

اب آئیے جانتے ہیں کہ ٹھنڈ کی وجہ سے ہمارا جسم کیوں کانپتا ہے؟
ہماری جلد کی سطح پر Nerve cells ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ہم گرمی اور سردی کا احساس کر پاتے ہیں، Nerve cells پر جب سردی یا گرمی کا اثر ہوتا ہے تو یہ Cells دماغ کو اس کا پیغام پہنچاتے ہیں، جب دماغ تک یہ دماغ پہنچتا ہے تو دماغ دو طریقے سے ردِعمل ظاہر کرتا ہے، پہلا تو یہ کہ دماغ خون کی نالیوں کو سکڑ دیتا ہے جس سے اس میں بہنے والے خون کا تناسب کم ہو جاتا ہے، اور جسم اپنے معمول اور عام درجۂ حرارت پر قائم رہتا ہے۔
لیکن جب ہم شدید سردی محسوس کرتے ہیں اور دماغ تک اس کا پیغام پہنچتا ہے تو پورا جسم کپکپانا شروع کر دیتا ہے اور پٹھے سکڑنے لگتے ہیں جس سے جسم کے اندر میٹابولزم اور حرارت پیدا ہوتی ہے جو جسم کے درجۂ حرارت کو معمول پر لانے کا کرتی ہے۔
آسان زبان میں کہیں تو ہم سردیوں میں اس وجہ کاپنتے ہیں کہ اس کپکپاہٹ سے جسم میں گرمی پیدا ہوتی ہے جو جسم کو اندر سے گرم کرتی ہے؛ تاکہ جسم کا درجۂ حرارت اپنے معمول پر آ جائے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے