جن اور شیطان میں کیا فرق ہے؟
اللہ تعالی کی پیدا کردہ مخلوقات لاتعداد و بےشمار ہیں؛ لیکن ان تمام مخلوقات میں صرف دو مخلوق ہی ایسی ہیں جنھیں اللہ تعالی نے اپنے احکامات کا پابند بنایا ہے، یعنی دو ہی مخلوق شریعت کے احکام کے پابند ہیں، ان میں سے پہلی مخلوق انسان اور دوسری مخلوق جن ہیں، ان دونوں کو باری تعالی نے عقل و شعور، سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت اور صحیح و غلط کے درمیان امتیاز کرنے کا ملکہ عطا فرمایا ہے؛ چناں چہ یہی دو مخلوق ہیں جن سے ان کے اعمال کی بابت روزِ محشر سوال کیا جائےگا، اور ان کے حق میں جنت و جہنم کا فیصلہ سنایا جائےگا۔
چناں چہ جس طرح انسانوں میں نیک و بد ہر قسم کے لوگ ہوتے ہیں اسی طرح جنات میں بھی کچھ نیک اور کچھ بد ہوتے ہیں۔
جنات کی نوع سے شیاطین بھی ہوتے ہیں؛ لیکن ان کے درمیان صفات کے لحاظ سے کچھ فرق ہیں، جنھیں بالتفصیل بیان کیا جاتا ہے۔
جن اور شیطان میں کیا فرق ہے؟
بہت سے افراد کے ذہن میں یہ سوال ہوتا ہے کہ جن اور شیطان میں کیا فرق ہے، آیا ان دونوں کی حقیقت جدا جدا ہے یا دونوں ایک ہی جنس کے ہیں۔
جن اور شیطان میں کیا فرق ہے، اس کو سمجھنے کے لیے اولا دونوں کی حقیقت سے واقفیت ضروری ہے کہ جن کیا ہیں اور شیطان کیا ہیں؟
ہر مخلوق کا اپنا ایک جہاں ہوتا ہے جیسے جس میں وہ وجود پذیر ہوتے ہیں، ان میں سے بعض ایسے ہوتے ہیں جو مشاہد و محسوس ہوتے ہیں جیسے کہ انسانوں کا جہاں، اور کچھ غیر محسوس و غیرمشاہد ہوتے ہیں جیسے جنات کی دنیا۔
یعنی جنات کی دنیا غیر مشاہد و محسوس ہے انسان اس کا ادراک نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی جنات کو دیکھ سکتا ہے، جنات کی تخلیق آگ سے ہوتی ہے، وہ انسانوں کی طرح عقل و خرد کے مالک ہوتے ہیں، کھاتے پیتے ہیں چلتے پھرتے ہیں؛ البتہ وہ نگاہوں میں نہیں آتے، وہ اپنے ارادے سے کوئی بھی ہیئت اختیار کر سکتے ہیں اور کسی بھی شکل میں متشکل ہو سکتے ہیں۔
بعض لوگ جنات کی ان عجیب و غریب خصوصیات کو سن کر اسے ایک خیالی مخلوق سمجھتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ جنات کا وجود نہیں ہے، جب کہ مسلمانوں کے نزدیک ان کا وجود مسلّم ہے اور انکار کرنے والا کافر ہے؛ کیوں کہ قرآن کریم میں جنات کے وجود کی صراحت آئی ہے اور خود حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اسلام کی دعوت بھی دی ہے اور جنوں نے اسے قبول بھی کیا ہے۔
چناں چہ قرآن کریم میں اللہ تعالی کا ارشاد ہے:
وَأَنَّا مِنَّا الْمُسْلِمُونَ وَمِنَّا الْقَاسِطُونَ فَمَنْ أَسْلَمَ فَأُولَئِكَ تَحَرَّوْا رَشَدًا. وَأَمَّا الْقَاسِطُونَ فَكَانُوا لِجَهَنَّمَ حَطَبًا. (سورۃ جن)
ترجمہ: بےشک ہم میں سے کچھ مسلمان ہیں اور کچھ ظالم، تو جس نے اسلام لایا اس نے بھلائی چاہی، اور رہے ظالم وہ جنہم کے ایندھن ہوکر رہے۔
شیاطین کی حقیقت بھی جن کی ہوتی ہے یعنی وہ تخلیقی اعتبار سے جن ہی ہوتے ہیں؛ البتہ وہ کافر ہوتے ہیں، جنات میں سے جو جن کفر کو اپناتے ہیں انھیں شیطان کہا جاتا ہے، اور حافظ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں بیان فرمایا ہے کہ لفظ شیطان بُعْد سے ماخوذ ہے اور بعد کے معنی دوری کے آتے ہیں، چناں چہ وہ اس کے تحت ہر مخلوق پر جو طاعت و فرمانبرداری سے دور ہو شیطان کا اطلاق کرتے ہیں خواہ وہ جن ہو یا انسان، یعنی اگر انسان بھی سرکشی و نافرمانی کرے تو ان کے نزدیک وہ بھی شیطان ہے۔
حقیقی بات یہی ہے کہ جن اور شیطان ایک ہی مخلوق ہیں؛ البتہ کافر جنوں کو ان کے کفر اور اطاعت و فرمانبرادی سے دوری کی بنا پر شیطان کہا جاتا ہے، اصل میں ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے اور جو فرق ہم سمجھتے ہیں وہ محض اعتباری ہے حقیقی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں! مومن اور مسلم میں کیا فرق ہے؟
جن اور فرشتہ میں کیا فرق ہے؟
اب یہ بھی جان ہی لیجیے کہ جنات اور فرشتوں کے درمیان کیا فرق ہے، جنات اور ملائکہ یعنی فرشتوں کے درمیان حقیقتا و اعتبارا ہر دو لحاظ سے فرق ہے۔
🔴جن اور فرشتہ میں پہلا فرق یہ ہے کہ جنات کی تخلیق آگ سے ہوتی ہے جب کہ فرشتے نور سے پیدا کیے جاتے ہیں۔
🔴جن اور فرشتہ میں دوسرا فرق یہ ہے کہ جنات میں نیکی و بدی اور اطاعت و نافرمانی دونوں طرح کی صفات ہوتی ہیں، جب کہ فرشتے سراپا اطاعت گزار ہوتے ہیں، ان میں نافرمانی و سرکشی کی طاقت ہی من جانب اللہ مسلوب ہوتی ہیں، یعنی وہ بالکل معصوم ہوتے ہیں، بھلائی کا حکم کرتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور جنات مومن و کافر اطاعت گزار نافرمان ہر طرح کے ہوتے ہیں۔
🔴جن اور فرشتے میں تیسرا فرق یہ ہے کہ جنات میں انسانوں کی طرح نفسانی خواہشات ہوتے ہیں جب کہ فرشتے شہوات اور نفسانی خواہشات سے بالکل پاک و منزہ ہوتے ہیں۔
ہمزاد کسے کہتے ہیں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بے ارشاد فرمایا ہے:
ما منكم من احد إلا وقد وكل به قرينه من الجن. (مشکوۃ المصابیح)
ترجمہ: تم میں سے ہر ایک کے ساتھ جنوں یا فرشتوں میں سے مصاحب و ہمنشیں ضرور مقرر کیا گیا ہے۔
یعنی ہر انسان کے ساتھ دو قرین مقرر کیے گئے ہیں، ان میں ایک قرین فرشتہ ہوتا ہے وہ بھلائی کا حکم کرتا ہے اور برائیوں سے روکتا ہے، یعنی اس کے دل میں خیر و بھلائی کی باتیں ڈالتا ہے، اور دوسرا قرین جن ہے یعنی شیطان وہ برے وسوسے اور خیالات دل میں ڈالتا ہے اور آدمی کو گناہ پر آمادہ کرتا ہے، اب یہ ہر انسان کا اپنا اختیاری معاملہ ہے کہ وہ فرشتے کی بات مان کر بھلائی کا راستہ چنے یا شیطان کی پیروی کرکے برائی کی راہ پر چلے۔
ان ہی دونوں کو عوام الناس ہمزاد سے تعبیر کرتے ہیں۔
مندرجہ بالا تفصیلات سے امید ہے یہ بات واضح ہو گئی ہوگی کہ ”جن اور شیطان میں کیا فرق ہے“ اگر تحریر مفید معلوم ہو تو تبصرہ اور فالو ضرور کریں!
0 تبصرے
تبصرہ کرکے اپنی رائے ضرور دیں!