Header Ads Widget

حضرت حوا کی قبر کہاں ہے؟

 حضرت حوا کی قبر شریف کہاں ہے؟



حضرت حوا کی قبر کہاں پر ہے




حضرت حوا علیہا السلام پوری انسانیت کی ماں ہیں، اللہ تعالی نے ان کی تخلیق حضرت آدم علیہ السلام کی بائیں پسلی سے فرمایا تھا، جب حضرت آدم اور حوا علیہما السلام نے شجر ممنوعہ کا پھل کھایا تو اللہ تعالی نے انھیں جنت سے نکال کر دنیا میں بھیج دیا، حضرت آدم علیہ السلام کے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ جنت سے ہندوستان میں اتارے گئے اور حضرت حوا جدہ میں اتاری گئیں؛ لیکن حضرت حوا کی وفات کہاں ہوئی اور ان کی قبر شریف کہاں ہے؟ اس کے متعلق قرآن و حدیث سے کوئی صریح اور قطعی دلیل نہیں ملتی؛ بلکہ سارے دلائل ظنی ہیں؛ یہی وجہ ہے کہ ان کے متعلق کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جا سکتی۔

حضرت حوا کی قبر کہاں واقع ہے؟





علامہ تقی فاسی اپنی کتاب ”العقد الثمین فی تاریخ البلد الأمين“ میں حضرت عبداللہ ابن عباس کا قول نقل کرتے ہیں جس کا مفہوم یہ ہے کہ حضرت حوا کی قبر ”جدہ“ (سعودی عرب) میں واقع ہے، ابن جبیر فرماتے ہیں کہ اس جگہ ایک بڑا سا گنبد ہے، کہا جاتا ہے کہ یہی حضرت حوا کا مکان ہے یہیں پر وہ آسمان سے اتاری گئیں، یہیں ان کی وفات ہوئی اور اسی مقام پر آپ مدفون بھی ہیں۔


حضرت حوا کی قبر کی لمبائی کتنی ہے؟

علامہ خضراوی حضرت حوا کی قبر کی لمبائی کے متعلق فرماتے ہیں کہ اس کی لمبائی تین سو (۳۰۰) گز ہے؛ البتہ یہ بات مبالغہ آرائی سے خالی نہیں نظر آتی ہے؛ کیوں کہ اس قدر قبر کی لمبائی غیر متصور ہے، 
جب کوئی شخص آپ کی قبر میں کی زیارت کے لیے داخل ہوتا ہے پھر وہ قبر کے اگلے حصے سے پچھلے حصے تک گزرتا ہے تو اسے کافی لمبائی معلوم ہوتی ہے، اسی قبر کے اوپر ایک بڑا سا گنبد تعمیر کیا گیا ہے جس کے عین درمیان میں حضرت حوا کا جسم مبارک رکھا ہوا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے