Header Ads Widget

پلاسٹک کے استعمال سے ہونے والے نقصانات

پلاسٹک کی چیزوں کے استعمال کا انسانی صحت پر اثر



 دور حاضر میں پلاسٹک ہماری زندگی کا ایک لازمی حصہ بن چکا ہے، پانی پینے کی بوتل سے لیکر لنچ باکس تک ہم پلاسٹک کا ہی استعمال کرتے ہیں، ہماری زندگی پلاسٹک کے استعمال پر منحصر ہوکر رہ گئی ہے، ہم کسی صورت خود کو اس سے بےنیاز نہیں کر سکتے، ہم اس کا استعمال تو ضرور کرتے ہیں؛ لیکن اس بات سے انجان اور نا آشنا ہوتے ہیں کہ جن کیمیائی اجزا سے پلاسٹک کے اشیا بنائے جاتے ہیں وہ انسانی صحت کے لیے کس قدر مضر اور خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

پلاسٹک میں موجود زہریلے مواد 

پلاسٹک کی چیزیں استعمال کرنے سے لیڈ، کیڈیمیم اور پارا جیسی خطرناک اور زہریلے اجزا ہماری جسم میں داخل ہو جاتے ہیں، یہ اس قدر خطرناک اور مہلک ہوتے ہیں کہ اس سے کینسر، پیدائشی معذوری جیسی بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں،حتی کہ یہ ہمارے امیون سسٹم اور بچوں کی نشو و نما کو بے حد متأثر کر سکتے ہیں،
پلاسٹک کی پانی بوتلوں یا پینے کی پیکنگ مواد میں بہت سے زہریلے اور خطرناک مواد ہوتے ہیں جیسے کہ BPA یا bisphenol-A 
اگر BPA ہمارے جسم کے اندر داخل ہو جائے تو اس سے ہمارے جسم کو بڑا نقصان ہو سکتا ہے،BPA تائرایڈ ہارمون ریسیپٹر کو کم کر دیتا ہے جس کی وجہ سے ہائپوٹائیرائڈزم ہو سکتا ہے۔


حاصل یہ ہے کہ پلاسٹک ہماری صحت کا بہت بڑا دشمن ہے، آئیے معلوم کرتے ہیں پلاسٹک کے استعمال سے ہمیں کون کون سی بیماریاں ہو سکتی ہیں، اور ہم کیسے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

پلاسٹک کے استعمال سے ہونے والی بیماریاں

دمہ


پلمونری کینسر پھیپھڑوں کے ذریعے زہریلی گیسوں کے سانس لینے سے ہوتا ہے، جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔


کینسر اور جگر کا نقصان


اعصاب اور دماغ کا نقصان


گردے کی بیماری


پلاسٹک کے استعمال کو کم کیسے کیا جائے؟

اب ہم چند ایسے تجاویز پیش کر رہے ہیں جنھیں عملی جامہ پہناکر پلاسٹک کے استعمال کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔


(۱) پانی ہمیشہ پلاسٹک کی بوتلوں میں رہتا ہے؛ پلاسٹک کی بوتل کے پانی کی خریداری بند کردیں؛ کیوں کہ پلاسٹک کے کباڑ میں سب سے زیادہ شراکت پانی کی بوتلوں کی ہی ہوتی ہے۔


(۲) پلاسٹک کا ہر طرح سے بائیکاٹ کریں، حتی کہ اگر آپ خریداری کے لیے جائیں تو گھر سے تھیلی یا بیگ لیکر جائیں، یہ بات ہمیں بہت چھوٹی معلوم ہوتی ہے؛ لیکن ایسا کرنے سے پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال کافی کم ہو سکتا ہے۔


(۳)پلاسٹک کے تھیلوں کے بجائے کارڈ بورڈ کا انتخاب کریں، کارڈ بورڈ بایوڈیگریڈیبل ہے؛ اس لیے وہ ہمارے ماحول کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔
(۴) کھانے پینے کی اشیا کو پلاسٹک کی ڈبوں میں نہ خریدیں، اس سے جہاں آپ خود کو زہریلے مواد سے محفوظ رکھ سکتے ہیں وہیں اپنے گھر سے پلاسٹک کے کچرے کو بھی کم کر سکتے ہیں۔


یاد رہے پلاسٹک سے استعمال سے محفوظ رہنا نہ صرف موجودہ نسلوں کے لیے مفید ہے؛بلکہ آیندہ نسلوں کے لیے بھی اس سے بچنا اور اس کا بائیکاٹ کرنا انتہائی ضروری ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے