Header Ads Widget

جب انسان زندگی میں اکیلا پڑ جائے تو کیا کرے؟

اکیلے رہنے کے فوائد






جب انسان زندگی میں اکیلا پڑ جائے تو کیا کرے؟

انسانی زندگی میں بسااوقات ایسا وقت بھی آتا ہے جب انسان تنہا ہوکر رہ جاتا ہے، دوست و احباب سبھی ساتھ چھوڑ دیتے ہیں، زندگی پھیکی پھیکی اور بےمطلب سی ہوکر رہ جاتی ہے، زندگی کی  خوبصورتی و رعنائی سب بے مزا معلوم ہونے لگتی ہے، انسان ڈیپریشن میں جانے لگتا ہے اور زندگی جینے کی امید ختم ہونے لگتی ہے۔

یاد رکھیے زندگی کا یہی وہ لمحہ ہوتا ہے جب انسان حقیقتا آزمائش کی بھٹی میں تپتا ہے حوادث سے لڑنا سیکھتا ہے، مایوسی کی دھند میں ڈوبی زندگی کے اندر امید کی شمع جلاتا ہے۔
لیکن یہ تبھی ممکن ہوگا جب انسان مثبت فکر و سوچ کے ساتھ آگے بڑھے اور اللہ کی ذات پر اعتماد رکھتے ہوئے زندگی کے حوادثات کا سامنا کرے۔

خود کو سمجھیے اور اپنی کمزوریوں سے لڑیے

ایسے وقت میں انسان اپنی شخصیت کو سمجھ سکتا ہے، اپنی کمزوریوں کو ختم کرکے ایک پرفیکٹ انسان بن سکتا ہے؛ کیوں کہ ایسے وقت میں انسان چھوٹی چھوٹی چیزوں میں اپنی خوشیاں ڈھونڈتا ہے اور کم پر قناعت کرکے خوش رہتا ہے، جو کہ نیک بندوں اور اللہ والوں کی علامت ہے۔

اپنے مقصد کا تعین اور اسے پانے کی کوشش کریں

اگر انسان کا ذہن طرح طرح کی الجھنوں کا شکار رہےگا تو وہ اپنے مقصد کی جانب کامل توجہ مرکوز نہیں کر سکےگا، جس کی بنا پر اس کا مقصد ناقص و ناتمام اور ایک خواب بن رہ جائےگا۔ لیکن اگر انسان کو تنہائی میسر ہو تو وہ اپنے مقصد کے لیے کامل یکسوئی کے ساتھ محنت کر سکتا ہے، جس سے اس کی زندگی بے مقصد ہوکر نہیں رہےگی۔
یہی وجہ ہے کہ دنیا کے کامیاب ترین افراد کی تاریخ رہی ہے کہ انھوں نے اولا تنہائی کو اپنا نشیمن بنایا اور دنیوی الجھنوں سے آزاد ہوکر اپنے مقصد کے تئیں فکر مند ہوئے اور مسلسل محنت و کوشش جاری رکھی، اور بالآخر کامیابی انھیں نصیب ہو ہی گئی۔

زندگی کا لطف لیجیے

تنہائی اور گوشہ نشینی کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ انسان مجازا اپنے تمام تر اختیارات کا مالک ہوتا ہے، وہ جب چاہے جو چاہے انجام دے سکتا ہے، جب کہ انسان اگر کسی کے ساتھ رہتا ہے تو اس کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوتا ہے اور اس کی صحبت کا مثبت یا منفی اثر بھی انسان پر پڑتا ہے۔
جب کہ اگر انسان تنہا ہو اور اس کی فکر بھی مثبت راہ پر ہو تو یقینا وہ شخص اپنے شخصیت کی بہترین تعمیر کر سکتا ہے۔
لیکن اس کا منفی پہلو یہ ہے کہ اگر خلوت پسند شخص کی سوچ منفی رہی تو وہ غلط راہ پر چل پڑتا ہے۔

خود اعتماد اور ذمہ دار بنیے

گوشہ نشیں اور تنہائی پسند شخص کے اندر خود اعتمادی کی صفت پیدا ہو جاتی ہے، اور وہ خود کو ایک ذمہ دار تصور کرتا ہے۔
ظاہر ہے جب انسان زندگی میں تنہا ہوگا تو اس کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا واحد ذمہ دار وہ خود کو ہی سمجھےگا؛ لیکن اگر کوئی دوسرا شخص اس کی زندگی میں داخل ہو جائے تو انسان تمام تر واقعات کا ٹھیکرا دوسروں کے سر ڈال دیتا ہے۔

سکون کی زندگی گزاریں

اور ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ تنہائی میں انسان کو سکون جیسی عظیم نعمت میسر آ جاتی ہے، دنیا کے اکثر افراد سکون کی تلاش میں بےچین رہتے ہیں؛ لیکن انھیں سکون حاصل نہیں ہوتا ہے؛ لیکن جب انسان تمام الجھنوں سے آزاد ہو جائےگا اور اسے کسی کی فکر نہیں رہےگی تو وہ محض اپنی خوشی کے متعلق سوچےگا اور کرےگا، جس سے اس کی زندگی نہایت پر سکون ہو جائےگی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے